پتر جی حقہ پینا مردوں کا کام ہے،یہ کوئی سگریٹ نہیں ہے۔حقے کے لئے پھیپھڑوں میں جان ہونی چاہئے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چند دن پہلے کی بات ہے ۔ میری گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا تو میں راستے میں آنے والی ٹائر ورکشاپ پر رک گیا ۔ رات کے دس بج چکے تھے ،اس وقت ایک ہی لڑکا ٹائرز کو پنکچر لگانے کے لئے موجود تھا،مجھ سے پہلے ایک ہی بندہ وہاں موجود تھا جس کی کار کا پنکچر لگایا جارہا تھا۔ ۔میں اس دوران گاڑی سے اتر کر باہر کرسیوں پر بیٹھ گیا ۔پنکچر کی دوکان کا بوڑھا مالک وہاں پہلے سے بیٹھا حقہ پی رہا تھا ۔حقہ دیکھتے ہی میری طبیعت بے چین ہوئی اور بے تکلفی سے کہا ” واہ انکل مزہ آگیا “ میں نے اسکے حقہ کو دیکھتے ہوئے کہا” کیا میں بھی ایک سوٹا لگا لوں “وہ ہنس کر بولا ” ست بسم اللہ “ اس نے حقے کی نے مجھے تھمادی اور میں نے پہلا ہی کش لگایا تھا کھانسی کا دورہ پڑگیا۔” پتر جی حقہ پینا مردوں کا کام ہے،یہ کوئی سگریٹ نہیں ہے۔حقے کے لئے پھیپھڑوں میں جان ہونی چاہئے “”اب کون سے جان انکل “ میں نے کہا تو وہ میری بات سمجھ گیا۔” واقعی پہلے والی خوراکیں اور ورزشیں کہاں پتر جی “ ۔وہ کم از کم اسّی سال کے اوپر تھا ۔گھنی اور بھاری مونچھیں،سینہ چوڑا ،بدن کسرتی۔تہبند پہنا ہوا تھا۔وہ بار بار ایک لفظ بولتا” اللہ دی شاناں